اسلامی فتوحات کا تابناک دور
لغوی لحاظ سے الفتح ( کھولنا ) بند کرنے کا متضاد ہے لیکن یہاں اس کا مفہوم مسلمانوں سے برسر پیکار ممالک کو فتح کر کے دشمن کی سرزمینوں میں داخل ہونا ہے۔ فتح کی جمع فتوحات ہے۔ یوں فتح کو جیت اور کامیابی کے معنی میں لیا جا سکتا ہے۔
فتح کا مفہوم جنگی فتح تک محدود نہیں بلکہ اس میں زندگی کے تمام پہلو شامل ہیں خواہ وہ فوجی، اخلاقی یا معاشرتی ہوں۔ ان مجموعی اثرات کے نتیجے میں مفتوحہ علاقوں کے لوگ برضا و رغبت اسلام قبول کرتے چلے گئے، عقیدہ توحید ان کے ذہنوں میں راسخ ہو گیا اور ان کے مشرکانہ اور بت پرستانہ عقائد ملیا میٹ ہو گئے جو اسلام سے پہلے رائج تھے۔
فتوحات کے عمومی مفہوم میں جہاد شامل ہے جس کے علمبردار بن کر مسلمان شہر و ممالک فتح کرتے چلے گئے ۔ اُنھوں نے دعوتِ الہی کا پرچم بلند کرتے ہوئے اسلام کا پیغام معلوم دنیا کے گوشے گوشے میں پہنچایا اور بدی کی ظالمانہ قوتوں کا استیصال کیا جو ان ملکوں میں مسلمانوں اور لوگوں کو اسلام پر عمل پیرا ہونے سے روکتی تھیں۔
فتوحات میں عسکری مہمات و واقعات اور ان کے ساتھ اسلامی دعوت کا پھیلاؤ بھی شامل ہیں۔ ان کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا اور خلافت صدیقی میں فتوحات کا دائرہ آگے بڑھا۔ ان کے بعد تینوں خلفائے راشدین اور اموی، عباسی ، ایوبی، ممالیک اور عثمانی ادوار اور دیگر اسلامی ریاستوں میں جوان کی ہم عصر تھیں، اسلامی فتوحات کا تسلسل جاری رہا۔ یہ عین مناسب ہے کہ فتوحات کے واقعات میں نمایاں دفاعی اقدامات بھی شامل کیے جائیں جن کا مقصد دشمنوں کی یلغار کو روکنا اور اس سے پہلے کی فتوحات کا تحفظ کرنا تھا۔ اس کتاب میں ان ادوار کے تمام نمایاں عسکری واقعات صحت وسند کے ساتھ بیان کیے گئے ہیں۔










Reviews
There are no reviews yet.