اللہ تعالیٰ نے انسان کو عقل و شعور سے نوازا ہے۔ عقل کو اگر شترِ بے مہار کی طرح آزاد چھوڑ دیا جائے اور اسے خاص حدود وضوابط کا پابند نہ بنایا جائے تو وہ فائدے کے بجائے نقصان کا باعث بنتی ہے۔ اسی لیے اللہ نے بنی نوع انسان کی رہنمائی کے لیے انبیاء ورسل کا سلسلہ جاری فرمایا۔ ہر عہد اور ہر علاقے میں انبیاء آتے اور فریضہ تبلیغ و دعوت ادا کرتے رہے تا آنکہ وحی ور سالت کا یہ زریں سلسلہ نبی عربی محمد رسول اللہ ﷺ پر ختم کر دیا گیا۔ اب قیامت تک آنے والے انسانوں کے لیے آپ ﷺ ہی اللہ کی طرف سے ہادی و رہنما ہیں۔ آپ ہی کی جتلائی ہوئی تعلیمات و ہدایات انسانیت کی نجات اور ابدی سعادت و خوش بختی کا واحد ذریعہ ہیں۔ ان سے اعراض و گریز کرتے ہوئے محض اپنی عقل پر انحصار کر کے انسانیت قعرِ مذلت میں تو گر سکتی ہے لیکن امن وسکون، عافیت و راحت اور ابدی نجات سے ہم کنار نہیں ہو سکتی۔
اگر انسان موجودہ خلفشار اور پیش آمدہ تباہی و بربادی سے بچنا چاہتا ہے تو اس کے لیے ناگزیر ہے کہ وہ پیغمبر رحمت ﷺ کے دامن عافیت میں پناہ لے جن کو خود اللہ تعالیٰ نے رحمتہ للعالمین کے لقب سے ملقب فرمایا ہے، اور اس دین رحمت کے حصار میں آجائے جو آپ ﷺ نے دنیا کے سامنے پیش فرمایا۔
زیر نظر کتاب نبی ﷺ کی رحمتہ للعالمینی کے اسی پہلو کو اجاگر اور واضح کرتی ہے۔ کاش ! لوگ آپ ﷺ کی سیرت و کردار اور اسوہ حسنہ کا مطالعہ کریں اور اسے اپنی زندگی میں سمولیں کہ اسی میں مسلمانوں کی عظمت رفتہ کا راز مضمر ہے اور انسانیت کی فلاح و نجات بھی اسی سے وابستہ ہے۔
Reviews
There are no reviews yet.